آل سعود نے ظلم کی ایک اورمثال قائم کردی، اظہار رائے کرنے والے81 افراد پر جھوٹے الزامات عائد کر کے اور ان سے جھوٹے اعترافات لے کر انہیں سزائے موت دینا قابلِ مذمت ہے۔ان خیالات کا اظہار امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری نے کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 41شیعہ نوجوانوں کا بہیمانہ قتل کو کسی ایک ملک کا اندرونی مسئلہ قرار دینے کی کوششیں کی جاری ہیں جبکہ 81شیعہ سنی نوجوانوں کے دردناک قتل کی مذمت کسی ملک کے اندرونی معاملے میں مداخلت نہیں بلکہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے اور اقوام عالم بالخصوص مسلم امہ کو چاہیئے کہ وہ اس عظیم ظلم پر آل سعود سے احتجاج کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف عربوں، مسلمانوں اور کسی ایک مسلک کا مسئلہ نہیں، بلکہ یہ بے گناہ انسانوں کے قتل، انسانیت اور انسانی حقوق کی بزور قوت کھلم کھلا خلاف ورزی کا مسئلہ ہے، جس کی ہر انسان کو مذمت کرنی چاہیئے اور دنیا کے تمام ممالک کو اس کا نوٹس لینا چاہیئے کہ ظلم کہیں بھی ہو اور ظالم کوئی بھی ہو، ظالم کو روکنا اور مظلوم کا ساتھ دنیا پوری دنیا کا فرض ہے۔
انہوں نے کہا کہ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے ہمیشہ ظالمین سے نفرت اور مظلومین جہاں کی حمایت کی اور یہی درس علوی و حسینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آل سعود کی اسلام مخالف پالیسیوں کیخلاف آواز بلند کرنے والوں حریت پسندوں کو قتل کرکے درحقیقت عدل و انصاف اور بنیادی انسانی حقوق کا قتل کیا گیا اس عظیم ظلم و بربریت کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔